نعت کی محفل سجانے کا مہینہ آ گیا
مصطفی کے گیت گانے کا مہینہ آ گیا
نُور سے پُرنُور ہے کس دَرجہ بارہ نُور کی
مرحبا! رحمت کو پانے کا مہینہ آ گیا
آسمانِ دَہر سے ظُلمت کے بادل چَھٹ گئے
دوستو! خوشیاں منانے کا مہینہ آ گیا
غَم زدو!، اے بے کسو! تم کو مبارک باد ہو
سَوئی قِسمت کو جَگانے کا مہینہ آ گیا
زِندگی میں پھر ربیع النور آیا مرحبا!
عِشق کی شمع جلانے کا مہینہ آ گیا
پیارے آقا کی وِلادت کے ترانوں کی رضاؔ
ہر طرف دھومیں مچانے کا مہینہ آ گیا