اس دنیا کے صحرا کو گلزار بنا ڈالا
سرکار نے ہر منظر شہکار بنا ڈالا
تقدیر بدل ڈالی آقا کی اطاعت نے
یثرب کے گڈریوں کو سردار بنا ڈالا
اللہ رے یہ رحمت اللہ رے یہ قسمت
مجھ کو بھی شفاعت کا حق دار بنا ڈالا
اے شاہ ! کرم کیجیے مجھ پر کہ مرے دل کو
دنیا کی محبت نے بے کار بنا ڈالا
آقا نے مٹا دی ہے تفریق زمانے سے
جب زہد و اطاعت کو معیار بنا ڈالا
خوشبوئیں عطا کی ہیں طیبہ کی فضاؤں کو
اور خاکِ مدینہ کو ضَو بار بنا ڈالا