اردوئے معلیٰ

اس کے محیطِ فکر کی کوئی نہیں ہے حد

اِس کی نظر کے آگے ہویدا ازل اَبد

قطرہ ہے اُس کے سامنے ہر قلزمِ خرد

جانے ہے وہ بحیرۂ دانش کے جزر و مَد

بالا مقام اُس کی نگاہوں میں پَست ہے

ارض و سَما کا فاصلہ لمحے کی جَست ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات