اس کے محیطِ فکر کی کوئی نہیں ہے حد
اِس کی نظر کے آگے ہویدا ازل اَبد
قطرہ ہے اُس کے سامنے ہر قلزمِ خرد
جانے ہے وہ بحیرۂ دانش کے جزر و مَد
بالا مقام اُس کی نگاہوں میں پَست ہے
ارض و سَما کا فاصلہ لمحے کی جَست ہے
اس کے محیطِ فکر کی کوئی نہیں ہے حد
اِس کی نظر کے آگے ہویدا ازل اَبد
قطرہ ہے اُس کے سامنے ہر قلزمِ خرد
جانے ہے وہ بحیرۂ دانش کے جزر و مَد
بالا مقام اُس کی نگاہوں میں پَست ہے
ارض و سَما کا فاصلہ لمحے کی جَست ہے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں