اردوئے معلیٰ

اِس دور کے گھور اندھیرے میں اک یاد سہارا دیتی ہے

جب بھی میں بھٹکنے لگتا ہوں منزل کا اشارہ دیتی ہے

طوفاں کے تھپیڑے سہتا ہوں اور سوچتا ہوں کب آئے گی

وہ موجِ اماں جو آوارہ کشتی کو کنارا دیتی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات