Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
Search
اردوئے معلّیٰ
شعر
اگر سزا ہے مقدر تو کیا جزا کی طلب!
اگر سزا ہے مقدر تو کیا جزا کی طلب
گزر گیا ہے ہماری نجات کا موسم
زین شکیل
کتاب:
چلو اداسی کے پار جائیں
صفحہ نمبر:۹۲
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ
وہ ایک غم کا گیت سنائے بیٹھا تھا
اُس کا گھر آسماں کے جیسا ہے
آپ کی آنکھیں سمندر کیا ہوئیں
مری بربادیاں یہ کہہ رہی ہیں
Prev
پچھلی نگارش
سرد ہوائیں بول رہی ہیں، بالکل اُس کے لہجے میں
اگلی نگارش
تُو اگر وقت بن کے مل جاتا
Next
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
اشتہارات