اردوئے معلیٰ

بھٹکیں گے کیسے ہم جو رہے رہبری میں آپ

شامل جو ہو گئے ہیں مری زندگی میں آپ

 

چھانی ہے جب سے میں نے زمانے میں حسن ضو

سارے جہاں سے بڑھ کے لگے آگہی میں آپ

 

مدحت میں جو ملی ہے مجھے آپ کی لگن

اب آرزو یہی ہے رہیں شاعری میں آپ

 

دیکھا شجر شجر میں ملے چار سو نشان

گلشن میں، بلبلوں کی ملے نغمگی میں آپ

 

مجھ کو یقین ہے کہ قیامت کے روز بھی

کوثر عطا کریں گے مجھے تشنگی میں آپ

 

ہیں غم گسار اتنے کبھی ڈوبنے نہ دیں

دیتے رہے سہارا مجھے ہر غمی میں آپ

 

قائم جو توڑ دے گی زمانے میں مفلسی

تب مجھ کو جوڑ دیں گے مری بے بسی میں آپ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔