اردوئے معلیٰ

بیٹھا ہوں لے کے کاسۂ دل تیری راہ میں

کس چیز کی کمی ہے تری بار گاہ میں

 

ہر شے ہے کائنات کی تیری پناہ میں

جلوے ترے ہی نور کے ہیں مہر و ماہ میں

 

یا رب ترے رسول کی الفت لیئے ہوئے

ہوتا ہوں سجدہ ریز تری بارگاہ میں

 

نکلے یوں دل سے آہ کہ میں دیکھ لوں حرم

آ جائے کاش ایسا اثر میری آہ میں

 

تیرا کرم نہ ہو تو نکلنا محال ہے

یا رب گھرا ہوا ہوں ہجوم گناہ میں

 

شکوہ نہیں ، دعا ہے ، بچا اس عزاب سے

میرا قصور ہے مرے حال تباہ میں

 

سائے میں حمد و نعت کے میں جب سے آگیا

راحت سمٹ کے آگئی حال تباہ میں

 

دیکھی ہیں میں نے خانہ کعبہ کی رونقیں

جلوے کہاں جچیں گے جہاں کے نگاہ میں

 

فیض ثنائے رب ہے کہ ملتی ہے داد بھی

خاکی ثواب ملتا ہے اس واہ واہ میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔