اردوئے معلیٰ

بے مثل مصطفیٰ سے الفت ہے مرتضیٰ کی

سرکارِ دو جہاں سے قربت ہے مرتضیٰ کی

 

حسنین کے ہیں بابا، شوہر بتُول کے ہیں

پھر کتنی خوبصورت نسبت ہے مر تضی کی

 

جس کے نبی ہیں مولا ، اس کے علی ہیں مولا

اصحاب میں جدا ہیں عظمت ہے مرتضیٰ کی

 

کھولی نہ آنکھ جب تک آئے نہ شاہِ عالم

روزِ ازل سے ایسی چاہت ہے مرتضیٰ کی

 

ہیں بحر علم و حکمت قرآن کے شناور

مشکل کشائی کرنا عادت ہے مرتضیٰ کی

 

جنگوں میں گونجتا ہے مولا علی کا نعرہ

دشمن پہ طاری ہر پل ہیبت ہے مرتضیٰ کی

 

مجھ کو ولائے حیدر ورثے میں مل گئی تھی

صد شکر ناز دل میں نکہت ہے مرتضیٰ کی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔