تری ذات ہے پاک پروردگار
تری نعمتوں کا نہیں کچھ شمار
ترے نام کی برکتیں ہیں سبھی
تری شانِ اعلٰی بہت باوقار
دلِ ناتواں نے سہے دکھ ہزار
تو ہی دینے والا دلوں کو قرار
کیا ہم کو محبوب اپنا عطا
کریں کس طرح نعمتوں کا شمار
یہ عاصی پریشاں غموں سے نڈھال
گناہوں کا جس کے نہیں کچھ شمار
نہیں کوئی خالق بنا وارثیؔ
کرے راز پنہاں کو جو آشکار