تشنہ لب ہوں سرِ محشر، آقا
اے مرے ساقئ کوثر، آقا
سر بسر خير، سراپا خوبی
حُسنِ تخلیق کا مظہر، آقا
سب حجابات ہوا ہو جائیں
ہو عطا آنکھ کو منظر آقا
آیہِ ردِ بلا "یا احمد ”
ہر کڑے وقت میں یاور آقا
ذہن روشن ہے بہ فیضِ مدحت
ہیں مری سوچ کا محور، آقا
انبیا،عفو و کرم کے دریا
تم ہو رحمت کا سمندر آقا