اردوئے معلیٰ

تصویر میری آنکھ میں آقا کے در کی ہے

ہر وقت دل میں آرزو طیبہ نگر کی ہے

 

شام و سحر ملائکہ آتے ہیں جس جگہ

دامن میں میرے بھیک اُسی پاک در کی ہے

 

میرے نصیب میں بھی مدینے کا ہو سفر

روزِ ازل سے آس مجھے اُس سفر کی ہے

 

ماتھے پہ جس کے ختمِ نبوت کا تاج ہو

سب سے نرالی شان اُسی تاجور کی ہے

 

جس کو خدا نے رہبرِ اعظم بنا دیا

دونوں جہاں میں رہبری اُس راہبر کی ہے

 

صدقے میں مصطفیٰ کے ہر اِک شے ملی ہمیں

خیرات سب کی سب مرے آقا کے گھر کی ہے

 

گو کہ یہ نعت پڑھنے کا موقع ملا ہے آج

لکھی ہوئی یہ نعت تو پہلی صفر کی ہے

 

اُن پر درود ، رکھتے ہیں عالم کی جو خبر

’’اُن پر سلام جن کو خبر بے خبر کی ہے‘‘

 

خاکیؔ ہوں میں مگر ہے مجھے ناز اس لیے

میری زباں پہ نعت جو خیر البشر کی ہے

 

(برزمینِ اعلیٰ حضرت)

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ