اردوئے معلیٰ

تمام عمر کا واحد اصول صلِ علیٰ

تمام عمر برائے رسول صلِ علیٰ

 

اُداس رُت کے امنڈتے ہیں جب خزاں موسم

تو پڑھنے لگتا ہے قلبِ ملول صلِ علیٰ

 

نبی کے لاڈلے حسنین کا ہے ورد یہی

انہیں سکھاتی رہی ہیں بتول صلِ علیٰ

 

یہ مہر و مہ ترے نعلینِ ناز کی تلمیح

یہ کہکشاں ترے قدموں کی دھول، صلِ علیٰ

 

نصابِ شوق کے سارے سخن ثنا بر لب

کتابِ زیست کی ساری فصول صلِ علیٰ

 

اب اور کیف کا عالَم ہے، اور موجِ کرم

ہوا ہے قلب میں جب سے حلول صلِ علیٰ

 

دعائے نیم شبی ہو کہ آہِ صبحِ نیاز

ہر ایک عرض کا بابِ قبول صلِ علیٰ

 

نہ کوئی آپ کے جیسا رحیم اور کریم

نہ کوئی آپ کے جیسا عدول صلِ علیٰ

 

بیک نیاز ہیں سارے قلوب محوِ ثنا

بیک خیال ہیں ساری عقول صلِ علیٰ

 

کھِلے ہیں لب پہ جو مقصودؔ نُدرتوں کے گُلاب

ہُوا ہے دل پہ ثنا کا نزول، صلِ علیٰ

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔