اردوئے معلیٰ

’’تمنّا ہے شعور و آگہی کی‘‘

تو چوکھٹ تھام لو بابِ علی کی

 

وہ جا کر مانگ لے غارِ حرا سے

جسے بھی جستجُو ہے روشنی کی

 

بڑا رُتبہ بھی مل جائے گا لیکن

ضرورت خوب ہوگی عاجزی کی

 

خُدا جس کا بھلا چاہے ہے اُس کو

سمجھ دے دیتا ہے دینِ نبی کی

 

سلاموں کا جواب آتا ہے در سے

یہی تشریح ہے قولِ نبی کی

 

رہی مدحت ہمیشہ ہی لبوں پر

یہی پونجی ہے آقا ! زندگی کی

 

نہیں خواہش جلیلِ بے نوا کی

بجُز در پر تمہارے حاضری کی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔