اردوئے معلیٰ

ثنا ان کی بقدرِ آگہی ہے

ثنا ان کی مکمل کب ہوئی ہے

 

بہر عالم جمالِ احمدی ہے

جدھر دیکھیں اسی کی روشنی ہے

 

امام الانبیاء اپنا نبی ہے

نبی ہر ایک ان کا مقتدی ہے

 

وہی خواجہ اسی کی خواجگی ہے

قیامت تک وہی سب کا نبی ہے

 

شبِ اسرا کا منظر دیدنی ہے

سرِ عرشِ بریں اپنا نبی ہے

 

زبانِ پاک پر یا امتی ہے

جہاں ہر ایک کو اپنی پڑی ہے

 

مجھے دونوں جہاں میں کیا کمی ہے

کہ محبوبِ خدا میرا نبی ہے

 

مرے ساقی سے جو مجھ کو ملی ہے

مئے توحید وہ خود مکتفی ہے

 

صحیفوں میں مکرم جیسے قرآں

رسولوں میں رسولِ ہاشمی ہے

 

ملا ان سے ہمیں جو دینِ کامل

وہی غالب اسی کی برتری ہے

 

درود ان پر وظیفہ کائناتی

درودِ پاک روحِ بندگی ہے

 

نظرؔ تم بھی چلو روضے پہ ان کے

نہ جانے کب سے دنیا جا رہی ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔