ثنا لکھیں تری کب خود کو اس قابل سمجھتے ہیں
پہ لکھتے ہیں کہ اس کو ہم غذائے دل سمجھتے ہیں
نبوت سب کی برحق آپ کی کامل سمجھتے ہیں
جو جس قابل ہے اس کو ہم اسی قابل سمجھتے ہیں
بجوفِ کن فکاں عشاق تجھ کو دل سمجھتے ہیں
تجھے اہلِ نظر کونین کا حاصل سمجھتے ہیں
عبادت اور ریاضت سعی لا حاصل سمجھتے ہیں
بغیرِ مہرِ سنت ہر عمل باطل سمجھتے ہیں
تمہارا ہی عطا کردہ ہے جو وہ دینِ برحق ہے
تمام ادیان کو منسوخ اور باطل سمجھتے ہیں
نہ ہو جس دل میں الفت آپ کی وہ مضغۂ خوں ہے
ہو جس میں آپ کی الفت اسی کو دل سمجھتے ہیں
تمہارا دامنِ رحمت نہ چھوڑیں گے نہ چھوڑیں گے
کہ وابستہ اسی سے حال و مستقبل سمجھتے ہیں
جو تیرے نام کی حرمت پہ نقدِ جاں لٹا بیٹھے
انہیں ہم جنت الفردوس میں داخل سمجھتے ہیں
نظرؔ جس کا نہ مقصودِ نظر ہو کوچۂ طیبہ
ہم ایسا راہرو برگشتۂ منزل سمجھتے ہیں