اردوئے معلیٰ

ثنا گوئے پیمبر ہوں ثنا لکھتا ہوں میں اکثر

نبی کی نعت ہی میرے تصور کا ہے اب محور

 

گروہِ انبیاء میں ہے بلا شک افضل و برتر

اسی کے حق میں ہے رب کی عطائے خاص ‘ الکوثر ‘

 

ہے اتنا خوبیوں والا نبی محتشم اپنا

کہ خود توصیف میں رطب اللّساں ہے خالقِ اکبر

 

وہ رحمت بن کے آئے اہلِ عالم کے لیے واللہ

وہی ذاتِ مقدّس روزِ محشر شافعِ محشر

 

فصاحت اس پہ ہو نازاں بلاغت اس کی گرویدہ

اتر جاتی ہے ہر اک بات اس کی قلب کے اندر

 

حقائق کا سمندر موجزن ہے چند لفظوں میں

جنہیں ذوقِ ادب ہے دیکھ سکتے ہیں وہ یہ منظر

 

شریعت اس کی کامل دیں مکمل گفتگو بر حق

دکھا دی صورتِ منزل بتا دی راہِ خیر و شر

 

نظیر اس کی نہیں ملتی ہے تاریخِ رسالت میں

وہ اک شب جس میں بلوائے گئے تھے عرشِ اعظم پر

 

سلامی کے لیے جاتی ہے دنیا ان کی بستی میں

ہجومِ عاشقاں رہتا ہے حاضر ان کی چوکھٹ پر

 

بڑی مدت سے دل میں آرزو تھی دیدِ طیبہ کی

خوشا قسمت کہ دیکھ آیا ہے روضہ ان کا یہ احقر

 

ہے ذکر اس کا نظرؔ روئے زمیں سے آسمانوں تک

فرشتے انس و جن سب روز و شب بھیجیں درود اس پر

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات