اردوئے معلیٰ

جب بھی سپاہیوں سے پیمبر کا پوچھیے

خندق کا ذکر کیجیے خیبر کا پوچھیے

 

بدر و احد کے قائدِ لشکر کا پوچھیے

یا غزوہ تبوک کے سرور کا پوچھیے

 

ہم کو حنین و مکہ و موتہ بھی یاد ہیں

ہم امتی بانی رسم جہاد ہیں​

 

رسم جہاد حق کی اقامت کے واسطے

کمزور و ناتواں کی حمایت کے واسطے

 

انصاف ، امن اور عدالت کے واسطے

خیر الممات مرگِ شہادت کے واسطے

 

لڑتے ہیں جس کے شوق میں ہم جھوم جھوم کر

پیتے ہیں جامِ مرگ کو بھی چوم چوم کر​

 

لاکھوں درود ایسے پیمبر کے نام پر

جو حرف لاتخف سے بناتا ہوا نڈر

 

ہم کو یقین ہے کبھی مرتے نہیں ہیں ہم

اور اس لیے کسی سے بھی ڈرتے نہیں‌ہیں ہم

 

توپ و تفنگ و دشنہ و خنجر صلیب و دار

ڈرتے نہیں‌کسی سے محمد کے جانثار

 

ماں ہے ہماری ام عمارہ سی ذی وقار

ہم ہیں ابو دجانہ و طلحہ کی یادگار

 

جب بھی سپاہیوں سے پیمبر کا پوچھیے

خندق کا ذکر کیجیے خیبر کو پوچھیے​

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات