اردوئے معلیٰ

جو بوریا نشین ہے دشتِ حجاز کا

وہ رمزداں ہے کُن کی نوا ہائے ساز کا

محرم ہے وہ مظاہرِ فطرت کے راز کا

اُنگلی سے موڑ لائے وہ لمحہ نماز کا

جس وقت چاہے کھینچ لے باگیں سحاب کی

اُس کی گرفت میں ہیں رگیں آفتاب کی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات