اردوئے معلیٰ

جو درِ مصطفیٰ پہ آتے ہیں

جھولیاں اپنی بھر کے جاتے ہیں

 

شاہ و سلطان در پہ آقا کے

سرجھکاتے ہیں فیض پاتے ہیں

 

اِذن جن کو ملے وہی خوش بخت

نعت لکھتے ہیں نعت گاتے ہیں

 

ہے کرم خاص ان پہ مالک کا

نعتِ محبوب جو سناتے ہیں

 

یاد محبوب جب ستاتی ہے

بزم میلاد کی سجاتے ہیں

 

درد بانٹیں وہاں غلاموں کا

سوئی قسمت وہیں جگاتے ہیں

 

وارثیؔ جا کے در پہ آقا کے

ہم بھی قسمت کو آزماتے ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات