جو لوگ عشق محمد سے کم نہیں کرتے
غم حیات کا کوئی بھی غم نہیں کرتے
مرے حضور کی تعریف جو نہیں لکھتے
وہ اپنی انگلیاں پھر کیوں قلم نہیں کرتے
اُنہیں حیات میں سکھ چین کب میسر ہوں
نبی کی یاد میں جو آنکھ نم نہیں کرتے
چلیں جو عشق محمد میں عظمتیں پانے
کسی بھی رزم میں پیچھے قدم نہیں کرتے
در حبیب پہ جا کر بھی خالی ہاتھ آئے
نبی کسی پہ بھی ایسا ستم نہیں کرتے
ہے آرزو کے ملے جام سب کو کوثر کا
طلب کسی سے بھی تو جام جم نہیں کرتے