اردوئے معلیٰ

جو کچھ بھی ہے جہان میں سارا نبی کا ہے

سارے جہاں میں نُور اجالا نبی کا ہے

 

گرچہ ہیں خالی ہاتھ پہ رہتے ہیں مطمئن

شکرِ خدا کہ ہم کو سہارا نبی کا ہے

 

ڈوبا ہوا تھا مہر، سرِ عصر پھرایا

ٹکڑے ہوا ہے چاند اشارہ نبی کا ہے

 

اس کے تو رزق و مال میں کیونکر کمی رہے

جو خوش نصیب ، مانگنے والا نبی کا ہے

 

کربل میں جس نے عشق کی تاریخ کی رقم

شبّیر ہے ، وہ راج دلارا نبی کا ہے

 

اپنا تو میرے پاس ہے رکھا ہی کیا جلیل

’’میرا تو گویا سارا حوالہ نبی کا ہے‘‘

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔