’’جو ہیں مریضِ محبت یہاں چلیں آئیں ‘‘
کہ چارہ گر سے ہر اک درد کی دوا پائیں
کبیدہ ہوں نہ کبھی بھی ستم کے دریا سے
’’صدا یہ آتی ہے سُن لو مزارِ مولا سے‘‘
’’جو ہیں مریضِ محبت یہاں چلیں آئیں ‘‘
کہ چارہ گر سے ہر اک درد کی دوا پائیں
کبیدہ ہوں نہ کبھی بھی ستم کے دریا سے
’’صدا یہ آتی ہے سُن لو مزارِ مولا سے‘‘
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں