اردوئے معلیٰ

حضور! میری طرف بھی نگاہِ لطف و کرم

بنا رہی ہے نکما شکستہ پائی مجھے

فرازِ دیں سے گرا ہے جو کارواں تو عزیزؔ

قدم قدم پہ نظر آ رہی ہے کھائی مجھے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ