حق تو یہ ہے مری زندگی نعت ہے
میرے لب پر سجی ہر گھڑی نعت ہے
یوں تو ہر صنف میں شاعری ہے مگر
ساری اصناف کی دلکشی نعت ہے
جس کے پڑھنے سے عالم منوّر ہوئے
درحقیقت وہی روشنی نعت ہے
اُسوۂ مصطفیٰ پر فدا قلب و جاں
میرے سرکار کی پیروی نعت ہے
نعت گوئی کی ایسی ہے دل میں لگن
روز پیشِ نظر اِک نئی نعت ہے
مظہرِ ذاتِ ربُّ العلا آپ ہیں
باخدا بس یہی آگہی نعت ہے
خوب مصروں پہ مصرعے عطا کیجیے
یا شفیعِ اُمم آپ کی نعت ہے
جابجا اس میں ہیں آپ کے تذکرے
یہ کلامِ خدا واقعی نعت ہے
خاکیٔؔ بے نوا کے لبوں پر سدا
حمدِ ربُّ العلا ہے کبھی نعت ہے