اردوئے معلیٰ

حمد ہوتی نہیں دعا کے بغیر

حرف ملتے نہیں عطا کے بغیر

 

وہ جو حق کی کتاب ہے لوگو !

کون سمجھے گا مصطفیٰ کے بغیر

 

حال دل کا ہمارے جانتا ہے

اس کو سجدہ کرو ریا کے بغیر

 

رب سے مانگو یہ حکمِ آقا ہے

کام بنتا نہیں دعا کے بغیر

 

رب تعالیٰ ! غفور ہے لوگو !

بخش دے چاہے تو سزا کے بغیر

 

وہ ہی سب سے عظیم ہے داتا

جھولی بھرتا ہے وہ صدا کے بغیر

 

اک قدم بھی اٹھا نہیں سکتا

میرے مولا، تیری رضا کے بغیر

 

سنگِ اسود کا ذکر اپنی جگہ

بات پوری نہ ہو حرا کے بغیر

 

موت آئے نہ ان وزیروں کو

اس جہاں میں تری سزا کے بغیر

 

حمد کہہ دو یہ کہہ کے اے طاہرؔ !

کچھ نہیں ذاتِ کبریا کے بغیر

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ