اردوئے معلیٰ

حویلی والوں کی حاکمیت و شاہ زوری کا مسئلہ ہے

سبھی ملازم ڈرے ہوئے ہیں سنا ہے چوری کا مسئلہ ہے

 

ہر اک ڈرامے میں عشق رسوا و خوار ہوتا دکھا رہے ہیں

ہر اک کہانی میں آج کل صرف کالی گوری کا مسئلہ ہے

 

میں اپنی آنکھوں کو بند رکھوں تو پھر اثاثہ بچا سکوں گی

یہ خواب میرے لئے تو جیسے کھلی تجوری کا مسئلہ ہے

 

ابھی رہائی کی خوش امیدی پہ بھوک غالب سی لگ رہی ہے

ابھی پرندے کو صرف اوندھی پڑی کٹوری کا مسئلہ ہے

 

میں سب سے کومل چھپا رہی ہوں کہ اب محبت نہیں رہی ہے

مگر کلائی پہ باندھی منت کی سرخ ڈوری کا مسئلہ ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ