خداوندا! نگہ، رحمت خدارا
عطا کُن عشقِ احمد بے نوا را
خدا کی یاد میرے دلنشیں ہے
خدا کی یاد ہے دلکش دلآرا
خدایا وصل کی نعمت عطا کر
نہیں اب ہجر کی دوری گوارا
خدا کا ذکر، محبوبِ خدا کا
خدا نے میری نس نس میں اُتارا
وہی چارا گرِ بے چارگاں ہے
وہی حامی و ناصر ہے ہمارا
نحیفوں کو وہ گرنے سے بچائے
ضعیفوں کو وہ دیتا ہے سہارا
ظفرؔ نے اللہ ہُو کَہ کر پکارا
بھنور میں ہو گیا پیدا کنارا