خدا کی یاد میں مسرُور ہوں میں
غم دُنیا سے کوسوں دُور ہوں میں
خطائیں وہ ظفرؔ کی ڈھانپتا ہے
ہے وہ ستار اور مستور ہوں میں
خدا کی یاد میں مسرُور ہوں میں
غم دُنیا سے کوسوں دُور ہوں میں
خطائیں وہ ظفرؔ کی ڈھانپتا ہے
ہے وہ ستار اور مستور ہوں میں
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں