خدا کے فضل سے ہوتا ہمیں وصالِ رسول
ہماری آنکھ پہ کھلتا اگر جمالِ رسول
کسی بھی رنج میں آشفتہ سر نہیں ہوتا
قرار گاہ ہے میرے لیے خیالِ رسول
مرے نصیب میں لکھا ہوا ہے اذنِ سفر
مجھے ملے گا مدینے سے ہی نوالِ رسول
فلک پہ چاند کو ٹکڑوں میں کر دیا فوراً
کسی کے پاس کہاں ہے جو ہے کمالِ رسول
کلامِ پاک میں ملتی ہے جا بجا مدحت
کسے ہے تاب کہ لائے کوئی مثالِ رسول