خوشبو ہے ان کا ذکر، اجالا ہے ان کا نام
صبحوں کی روشنی میں مہکتا ہے ان کا نام
دُنیا میں جتنے نام ہیں اللہ کے سوا
سب سے عظیم و ارفع و اعلیٰ ہے ان کا نام
آواز ہیں وہ سازِ رگِ کائنات کی
دل کی طرح جہاں میں دھڑکتا ہے ان کا نام
مجھ سے کسی نے پوچھے معانی کریم کے
بے ساختہ زبان سے نکلا ہے ان کا نام
اس اسمِ معتبر سے منور ہیں ذہن و دل
روحِ خیال و جانِ تمنا ہے ان کا نام
میں نے گلابِ نعتِ محمد کھلائے ہیں
رُک رُک کے بادِ صبح نے چُوما ہے ان کا نام