اردوئے معلیٰ

خوش بخت ہوں کہ لب پہ محمد کا نام ہے

اس واسطے لبوں پہ ثنا صبح و شام ہے

 

قلب و نظر کو میرے یہی بات دے سکوں

ان کی عطا سے ہاتھ میں کوثر کا جام ہے

 

اقرا کے لفظ سے یہ کھلا راز دہر میں

اے حاملِ کتاب تو سب کا امام ہے

 

جس کی نظر میں آپ کی ناموس کچھ نہیں

اس رو سیاہ شخص پہ جنت حرام ہے

 

پڑھتا ہے جو درود محبّت سے مستقل

دونوں جہاں میں لائقِ صد احترام ہے

 

زاہدؔ کا نام ان میں ہو شامل مرے خدا

مدحت نبی کی کرنا فقط جن کا کام ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات