خُداوندا! مرا دِل شاد رکھنا
مرے دِل میں نبی کی یاد رکھنا
عطا کرنا مجھے عشقِ محمد
محبت کا نگر آباد رکھنا
جو ہیں عُشاق محبوبِ خُدا کے
اُنھیں آلام سے آزاد رکھنا
مری سرکار پر سب کچھ عیاں ہے
تو کیوں لب پر کوئی فریاد رکھنا
چلیں جو رہنما طیبہ کی جانب
انھیں رہبر، اُنھیں اُستاد رکھنا
مری سرکار ہوں گے جلوہ فرما
ادب کے ضابطے ایجاد رکھنا
درُودوں کے، وظائف کے تصدق
ظفرؔ سے دُور ہر اُفتاد رکھنا