اردوئے معلیٰ

درُود اُن پر سلام ہیں بے شُمار بیشک

اُنہی کے دم سے ہے زِیست یہ پُر بہار بیشک

 

ہمارا اعزاز ہے کہ ہم اُن کے اُمّتی ہیں

تمام نبیوں میں جن کو ہے اِفتخار بیشک

 

کبھی تو ہم کو بھی حاضری کا شرف ملے گا

ہمیں مدِینے میں آ کے ہو گا قرار بیشک

 

نہیں ھے دنیا کی اور دولت کی چاہ یاربّ

عطا ہو عشقِ نبی کا ہم کو بُخارِ بیشک

 

خُود اپنے پاؤں پہ زخم سہنا گوارا کر لے

خلل سُکُوں میں نہ آنے دے اُن کا یار بیشک

 

نہیں ہیں اسباب کوئی حج کے، مگر ہے آقا

ہمیں بُلاوے کا ہے فقط اِنتظار بیشک

 

رُخِ مُنّور کے نُور سے ہیں اُجالے سارے

اُنہیں کی زُلفوں کے دم سے لیل ونہار بیشک

 

وہ جِس کے صدقے میں سب کی بِگڑی بنی ہمیشہ

اُسی وسِیلے سے ربّ کو بندے! پکار بیشک

 

لِپٹ کے جالی سے حالِ دِل جب کہیں گے حسرتؔ

بہیں گے آنکھوں سے اشک بھی در قطار بیشک

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات