’’درِ احمد پہ اب میری جبیں ہے‘‘
مجھے بخشش کا اب اپنے یقیں ہے
تصور میں مرے وہ دل نشیں ہے
’’مجھے کچھ فکرِ دو عالم نہیں ہے‘‘
’’درِ احمد پہ اب میری جبیں ہے‘‘
مجھے بخشش کا اب اپنے یقیں ہے
تصور میں مرے وہ دل نشیں ہے
’’مجھے کچھ فکرِ دو عالم نہیں ہے‘‘
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں