اردوئے معلیٰ

درِ مصطفی کے جو منگتے رہیں گے

وہ دامن خزانوں سے بھرتے رہیں گے

 

نہ چھوٹیں گے جب تک گنہگار سارے

شفاعت ہماری وہ کرتے رہیں گے

 

رہے گا یقینا خدا ان سے راضی

جو آقا کی مرضی پہ چلتے رہیں گے

 

بڑھاتے رہے لَو جو عشق نبی کی

دئیے ان کی قبروں پہ جلتے رہیں گے

 

پڑے جن پہ پاؤں کبھی مصطفی کے

ابد تک وہ ذرّے دمکتے رہیں گے

 

جدھر سے بھی گزرے نبیِّ معطّر

ہمیشہ وہ کوچے مہکتے رہیں گے

 

سَفِیْنَہ ؓ سا ہو جن کا ایمان پختہ

درندوں کے حملوں سے بچتے رہیں گے

 

محبت میں اصحابؓ و اٰلِ نبی کی

شب و روز اپنے گزرتے رہیں گے

 

اگر پیرِ کامل کا ہو سر پہ سایہ

تو رحمت کے بادل برستے رہیں گے

 

نہ دیکھا اگر روضہ ، جالی سنہری

تو دائمؔ کے آنسو ٹپکتے رہیں گے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ