دریں گُلشن پریشاں مثلِ بُویَم
نمی دانم چہ می خواہم چہ جُویَم
برآید آرزو یا بر نیایَد
شہیدِ سوز و سازِ آرزویَم
میں دُنیا کے اس گُلشن میں خوشبو
کی طرح پھیلا ہوا ہوں، اور نہیں جانتا
کہ میں کیا چاہتا ہوں اور کس کی تلاش
میں ہوں۔(مجھے اس سے کچھ سروکار
نہیں کہ) میری آرزو پوری ہوتی ہے یا پوری
نہیں ہوتیمیں تو صرف آرزو کے
سوز و ساز کا قتیل ہوں، شہید ہوں