اردوئے معلیٰ

دل کے نرم گوشوں میں طلعتوں کا موسم ہے

حرف کی عطائیں ہیں، مدحتوں کا موسم ہے

 

آس آس چاہت میں خواہشوں کے میلے ہیں

خواب خواب قُربت میں حیرتوں کا موسم ہے

 

شہرِ شاہِ خُوباں میں رنگتیں اُترتی ہیں

گُل بکف بہاریں ہیں، نکہتوں کا موسم ہے

 

کُن کا تھا کرشمہ بھی اُن کے نُور کا پرتَو

حشر بھی اُنہی کی ہی رحمتوں کا موسم ہے

 

خَلق کی تجلی میں نُورِ حق کی تابانی

خُلق کے صحیفے میں سُورتوں کا موسم ہے

 

صبح اُن کی یادوں کی طلعتوں سے وابستہ

شام ان کے خوابوں کی نُدرتوں کا موسم ہے

 

حُسن زاد منظر ہے پائے ناز کا دھووَن

نقشِ نعل کی تلچھٹ رنگتوں کا موسم ہے

 

میری لغزشیں تو ہیں اِک سرشتِ شرمندہ

بخشش و عطا اُن کی قُدرتوں کا موسم ہے

 

بے طلب عطائیں ہیں اُس درِ عنایت پر

بے صدا دعاؤں میں حاجتوں کا موسم ہے

 

خواب کا وظیفہ ہے درد کی شبِ فرقت

دید کی عطاؤں میں راحتوں کا موسم ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔