’’دن کا آغاز کیا سورۂ رحمٰن کے ساتھ‘‘
اب تعلق ہے مری روح کا قرآن کے ساتھ
نورِ قرآن اترتا ہے انہی کے دل پر
ہو دلی عشق جنہیں صاحبِ قرآن کے ساتھ
جن کو ہوتی ہے شہِ کون و مکاں سے الفت
وہ سوئے حشر چلے مژدۂ غفران کے ساتھ
پہنچے سدرہ پہ تو جبریل رکے اور کہا
اس سے آگے کی اجازت نہیں مہمان کے ساتھ
نعتِ سرکار ہوا جس کا وظیفہ ہے جلیل
خوش مقدّر ہے کہ ہے زمرۂ حسّان کے ساتھ