اردوئے معلیٰ

دور دنیا سے تیرہ شبی ہو گئی

مصطفٰے آگئے روشنی ہو گئی

 

شمعِ توحید لائی جہاں میں ضیا

ابرِ رحمت سے کھیتی ہری ہو گئی

 

بت گرائے گئے خانہ کعبہ سے جب

بت پرستی کی تب رخصتی ہو گئی

 

عظمتِ دیں پہ قربان کنبہ کیا

خاک کربل گواہی تری ہو گئی

 

درسِ انسانیت کیا دیا آپ نے

ختم مظلوم کی بے بسی ہو گئی

 

زندگی میں ہوئیں کتنی آسانیاں

سنتوں کی جہاں پیروی ہو گئی

 

شان آقا کی جس جس کو آئی سمجھ

دین و دنیا سبھی وارثیؔ ہو گئی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ