آج سترہ(۱۷) دِنوں بعد
میں نے اُسے دیکھا تھا
وہ کسی زرد سوکھی ہوئی پتّیوں کی طرح
کرب چہرے پہ اوڑھے ہوئے
جب مرے پاس سے گذری وہ
اُس سے ملنے کی جتنی خوشی تھی مجھے
اُس کے چہرے کی پژمردگی دیکھ کر
سب اکارت گئی۔
میں نے اُسے دیکھا تھا
وہ کسی زرد سوکھی ہوئی پتّیوں کی طرح
کرب چہرے پہ اوڑھے ہوئے
جب مرے پاس سے گذری وہ
اُس سے ملنے کی جتنی خوشی تھی مجھے
اُس کے چہرے کی پژمردگی دیکھ کر
سب اکارت گئی۔