دیارِ احمد مختار چل کے دیکھتے ہیں
نبی کے روپ کا گلزار چل کے دیکھتے ہیں
دلوں کو جس سے سکون و قرار ہیں حاصل
چلو وہ روضۂسرکار چل کے دیکھتے ہیں
ثنا سے نعت مہکتی ہے میری دنیا میں
سماں وہ محفل اذکار چل کے دیکھتے ہیں
جہاں میں دوسرا اک پاک گھر نبی کا ہے
چلو وہ گنبد و مینار چل کے دیکھتے ہیں
خدا کے نور کی برسات ہے مدینے میں
چلو وہ منظرِ گلنار چل کے دیکھتے ہیں
عجب سماں ہے مدینے میں گل عقیدت کا
فلک سے بارش انوار چل کے دیکھتے ہیں