اردوئے معلیٰ

ذکرِ حبیبِ پاک دِلوں کا سرور ہے

میری نظر میں آپ کے جلووں کا نور ہے

 

سرکار کی ثنا میں جو کٹتے ہیں رات دن

یہ مجھ پہ سب عنایتِ ربِ غفور ہے

 

یادوں کے دیپ جل اٹھے دل کے دیار میں

مہکی فضا حرا کی سماں کوہِ طور ہے

 

طیبہ نگر میں ہر گھڑی بٹتی ہیں نعمتیں

جس سمت دیکھتے ہیں کرم کا ظہور ہے

 

آئی ہے جس طرف گل و گلزار کر گئی

ایسی ہی با کمال نگاہِ حضور ہے

 

شہرِ نبی کی شان کی توصیف کیا کریں

ہر گوشہ ہے مہکتا فضا نُور نُور ہے

 

تو ناز خوش نصیب ہے جب چاہے مانگ لے

صدقہ نبی کی آل کا ملتا ضرور ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔