ذکرِ سرکار انگبیں میرا
نعتِ سرور سے دل حسیں میرا
میں کسی در پہ کیوں بھلا جاؤں
جب مدینے کا ہے مکیں میرا
خلد میں بھی بنائیے بَردہ
اس جہاں میں ہے دل حزیں میرا
جب سجایا درود کو لب پر
ہو گیا لہجہ دل نشیں میرا
جب سے واپس ہوا مدینے سے
تب سے دل لگ رہا نہیں میرا
خوف محشر کا کچھ نہیں زاہدؔ
ہے شفاعت پہ جب یقیں میرا