رحمتِ عالم ، نورِ مجسم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم
حرمتِ انساں ، نازشِ آدم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم
کامل و اکمل ، حاضر و ناظر ، مشفق و یاور ، حامی و ناصر
وجہِ وجودِ ابنائے آدم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم
آقا ! آپ ہی محبوبِ رب ہیں ، آپ ہی مالکِ شرق و غرب ہیں
آپ مقدس ، آپ مکّرم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم
جو بھی آپ کے در کا ہوا ہے ، وہ سمجھو اس گھر کا ہوا ہے
حشر میں بھی وہ ہوگا معظم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم
جس نے بھی ہے ان کو پکارا ، بن گئے وہ ہر اک کا سہارا
دُور رہیں اس سے سب غم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم
میرے ملجا ، میرے ماویٰ ، میرے رنج و الم کا مداوا
میرے وردِ زباں ہے ہر دم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم
یوسفؔ بحرِ غم میں گھرا ہے ، چشمِ کرم کی استدعا ہے
سنورے زلفِ حیات ہے برہم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم