اردوئے معلیٰ

روئے حضرت سے اگر نور نہ پایا ہوتا

دونوں عالم میں اندھیرا ہی اندھیرا ہوتا

 

یوسفِ مصر میں سب کچھ سہی لیکن اک بار

اے زلیخا مرے یوسف کو بھی دیکھا ہوتا

 

خیر سے امت عاصی کی شفاعت کر لی

ورنہ کیا جانیے کیا حشر ہمارا ہوتا

 

عرش پر خالقِ افلاک کے مہمان ہوئے

کیوں نہ دنیا سے بلند آپ کا پایا ہوتا

 

شاہِ لولاک کے دم سے ہے نمودِ ہستی

وہ اگر خلق نہ ہوتے تو یہاں کیا ہوتا

 

طور پر جا کے پریشان ہوئے مفت کلیم

اس سے یثرب میں چلے آتے تو اچھا ہوتا

 

مدح خوانِ شہہ لولاک بنایا حق نے

اور کیا اس سے زیادہ مرا رُتبہ ہوتا

 

ثانیٔ احمدِ مختار کا امکان نہیں

ایسا ہوتا تو ضرور آپ کا سایا ہوتا

 

افسرؔ اللہ نے بخشی تھی اگر طبعِ سلیم

عمر کو نعتِ محمد میں گزارا ہوتا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات