روشنی دل میں وہ سمو لے گا
یا نبی یا نبی جو بولے گا
وُہ جہاں میں بھٹک نہیں سکتا
آپ کا دل سے جو بھی ہو لے گا
دید اُن کی اُسے مُیسّر ہو
آنسوؤں سے جو دل بھگو لے گا
وہ بلائیں گے پھر مدینے میں
ان کی فرقت میں جو بھی رولے گا
دیکھ لے جو بھی گنبدِ خضری
وہ گناہوں کو اپنے دھو لے گا
سرخرو وہ سدا رہے زاہدؔ
ان کے رستے پہ جو بھی ہولے گا