اردوئے معلیٰ

 

زباں سے نکلا صلِّ علیٰ مواجہ پر

چراغ بن گئے حرف و نوا مواجہ پر

 

درود پڑھتی ہوئی ساعتوں کے جھرمٹ میں

سلام پڑھتا ہوا میں بھی تھا مواجہ پر

 

حضور حرفِ شفاعت کی بھیک دے دیجیے

ہر ایک اشک نے دی یہ صدا مواجہ پر

 

خدا کرے مجھے عمرِ دوام مل جائے

خدا کرے ہو مرا خاتمہ مواجہ پر

 

صبیحؔ مجھ کو حضوری کی مل گئی معراج

طلب کروں تو کروں اور کیا مواجہ پر

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ