زندگی کا قرینہ ملا آپ سے
نعت کا بھی خزینہ ملا آپ سے
دل کی تاریکیوں میں ضیا آ گئی
ایک روشن ہوا ہے دیا آپ سے
دور طیبہ سے رہ کر بھی دوُری نہیں
رابطہ میری جاں کا ہوا آپ سے
میرے گلشن سے خوشبو ہے آنے لگی
جب سے مہکا پسینہ ملا آپ سے
جس طرف سے سواری گزرتی گئی
ہو گیا کہکشاں راستہ آپ سے
ورد صلے علی کا میں کرتی رہی
فیض مجھ کو ملا بے بہا آپ سے
جب سے زہرہ کے در کی غلامی ملی
مل گئے ہیں خزانے شہا آپ سے
رحمتیں مل گئیں روشنی آ گئی
حالِ دل ناز نے جب کہا آپ سے