’’سائلو! دامن سخی کا تھام لو‘‘
مانگنا ہے جو بھی اُن سے مانگ لو
فضلِ آقا عام ہو ہی جائے گا
’’کچھ نہ کچھ انعام ہو ہی جائے گا‘‘
’’سائلو! دامن سخی کا تھام لو‘‘
مانگنا ہے جو بھی اُن سے مانگ لو
فضلِ آقا عام ہو ہی جائے گا
’’کچھ نہ کچھ انعام ہو ہی جائے گا‘‘
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں