اردوئے معلیٰ

سارا عالم سجا آج کی رات ہے

نور جلوہ نما آج کی رات ہے

 

قدسیوں کی چلی آج بارات ہے

شاہ دولھا بنا آج کی رات ہے

 

نور سے نور کی یہ ملاقات ہے

کیسا رتبہ ملا آج کی رات ہے

 

سج گیا عرش اور ساعتیں رُک گئیں

معجزہ ہو گیا آج کی رات ہے

 

اپنی امت کی ہے فکر ہر دم مجھے

مصطفیٰ نے کہا آج کی رات ہے

 

چوم کر نعلِ شاہِ امم عرش بھی

ہو گیا خوش نما آج کی رات ہے

 

ان کے صدقے میں سب نعمتیں مل گئیں

بخت روشن ہوا آج کی رات ہے

 

رحمتوں کے جو بادل تھے چھائے ہوئے

کھل کے برسی گھٹا آج کی رات ہے

 

ناز تیری بھی قسمت چمک جائے گی

تونے کی جو ثنا آج کی رات ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔